گمشدہ طیارے کا معمہ حل ہو گیا، ملائیشیا کے وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ دو ہفتے قبل لاپتہ ہونے والا طیارہ بحر ہند میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، افسوس ہے کہ جہاز میں سوار 239 مسافروں میں سے کوئی بھی نہ بچ سکا۔
کوالالمپور: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے اعلان کیا ہے کہ لاپتہ ہونے والے طیارے کے بارے میں شواہد مل گئے ہیں کہ طیارہ بحر ہند میں گر کر تباہ ہوا۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ جہاز میں سوار 239 مسافروں میں سے کوئی بھی نہیں بچ سکا ہے۔ طیارے میں سوار مسافروں کے لواحقین کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ملائیشین وزیراعظم نجیب رزاق کا کہنا تھا کہ تحقیقات سے اندازہ ہوتا ہے کہ طیارہ جنوب کی جانب گیا۔ طیارے کی آخری پوزیشن بحر ہند کے وسط میں تھی۔ اس سے قبل برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک آسٹریلوی طیارے نے سمندر میں دو ایسی چیزیں دیکھی تھیں جن کا تعلق ملائیشیا کے لاپتہ طیارے سے ہو سکتا ہے۔ ملائیشین ایئر لائن کی پرواز ایم ایچ 370 کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتہ ہو گئی تھی جس میں 239 افراد سوار تھے جن میں سے بیشتر چینی تھے۔ لاپتہ ہونے والے طیارے پر 153 چینی اور 38 ملائیشین شہریوں کے علاوہ، ایران، امریکہ، کینیڈا، انڈونیشیا، آسٹریلیا، بھارت، فرانس، نیوزی لینڈ، یوکرین، روس، تائیوان اور ہالینڈ کے باشندے سوار تھے۔ ملائیشیا کا کہنا ہے کہ جہاز کا راستہ دانستہ تبدیل کیا گیا تھا۔ طیارے کا مواصلاتی نظام دانستہ طور پر خراب کیے جانے اور اس کا راستہ جان بوجھ کر بدلے جانے کی تصدیق کے بعد اب پولیس جہاز کے عملے اور مسافروں کے بارے میں بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ واضع رہے کہ لاپتہ ہونے والے مسافر طیارے کی تلاش کے لیے وسیع پیمانے پر آپریشن کیا گیا جس میں 25 ممالک نے حصہ لیا۔ ملائیشیا نے اس طیارے کی تلاش کے لیے جن ممالک سے مدد مانگی ان میں پاکستان بھی شامل تھا۔ ملائیشیا کے حکام نے اس سلسلے میں، قزاقستان، ازبکستان، کرغزستان، ترکمانستان، بھارت، بنگلہ دیش، چین، برما، لاؤس، ویت نام، تھائی لینڈ، انڈونیشیا، آسٹریلیا اور فرانس سے رابطہ کیا تھا۔ اس طیارے نے آخری مرتبہ ایئر ٹریفک کنٹرول سے ملائیشیاء کے مشرق میں بحیرۂ جنوبی چین کی فضائی حدود میں رابطہ کیا تھا لیکن اس کے غائب ہونے کے 7 گھنٹے بعد بھی طیارے سے سیٹیلائٹ کو خود کار طریقے سے سگنل ملتے رہے۔ -
0 comments:
Post a Comment