لندن (نیوز ڈیسک) انٹرنیٹ پر فحش مواد سے بھر پور کروڑوں ویب سائٹوں کے ظہور کے بعد حیا سوز فلمیں دیکھنے کی بیماری خوفناک حد تک عام ہوگئی ہے ۔ لیکن کسی بھی دوسری بیماری کی طرح اس کے بھی خوفناک نتائج ہیں اور کیمبریج یونیورسٹی کی ایک تازہ تحقیق نے ان نتائج کی طرف بھر پور توجہ دلائی ہے آپ بھی پڑھئے۔ 1۔ فحش فلم بینی سے ’کولج ایفیکٹ ‘ نامی ذہنی عارضہ لاحق ہو جاتا ہے جس کا شکاراپنی شریک حیات کے جنسی جوش حاصل نہیں کر پاتا اور تفریح کی تلاش میں رہتا ہے ۔ 2۔ باقاعدگی سے فحش مواد دیکھنے والے اس کے اسی طرح اس کے عادی ہو جاتے ہیں جیسے نشئی نشے کے عادی ہو جاتے ہیں ۔ 3۔ اس عادت بد میں مبتلا لوگ روزانہ چار سے 15گھنٹے اس بیہودہ مشغلے میں مبتلا رہتے ہیں۔ 4۔ عادی فحش بینوں کی 50فیصد تعداد شادی سے باغی ہو جاتی ہے ۔ 5۔ کم عمری میں اس عادت بد کا شکار ہونے والے زہنی کے ساتھ ساتھ جسمانی نقصان بھی اٹھاتے ہیں۔ 6۔ فحش بینی طویل عرصہ تک جاری اپنانے کے بعد مزاج میں شدت پسندی اور جنسی رویے میں بگاڑ پیدا ہو جاتا ہے۔ 7۔ فحش بینوں میں 19فیصد میں سرعت انزال،25فیصد میں جائز جنسی تعلق میں عدم دلچسپی ، 31فیصد میں منزل ہونے کی صلاحیت سے محرومی اور 34فیصد میں نامردی کا مسئلہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 8۔ فحش بینی اور خود لذتی سے توبہ کرنے والے 60فیصد لوگوں میں جنسی صحت واضح طور پر بہتر ہوگئی۔ 9۔ توبہ کرنے والے 67فیصد لوگوں میں عمومی توانائی اور کارکردگی بھی نمایاں طور پر بڑھ گئی۔ اب فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے، چاہے تو فحش بینی جاری رکھ کر زندگی برباد کریں یا پھر اس سے توبہ کر کے پُر مسرت زندگی سے لطف اندوز ہوں۔
0 comments:
Post a Comment